حضرت بلال بن رباح (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کا دلفریب واقعہ**

**حضرت بلال بن رباح (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کا دلفریب واقعہ**

حضرت بلال بن رباح (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) اسلام کے پہلے مؤذن تھے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ بڑے ہمراہ تھے اور ان کی محبت اور خدمت میں مصروف تھے۔ حضرت بلال کا دلچسپ واقعہ ان کی ایمان افروز قصہ کو ظاہر کرتا ہے۔

بلال بن رباح اولیہ اللہ کا ایک بڑا عبد تھا جو قریشی خاندان میں غلامی کا کام کرتا تھا۔ ان کی زندگی میں اچھے اور برے دن تھے، لیکن جب حضرت ابو بکر صدیق (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے اسلام کا پیغام سنا اور قبول کیا، تو انہوں نے حضرت بلال کو اپنی آزادگی دی۔

حضرت بلال نے اسلام کو قبول کرتے ہوئے اپنے دل کو پاک کرلیا اور ایمان کی روشنی میں راہنمائی حاصل کی۔ اس کے بعد بھی ان کی زندگی میں مشکلات آئیں، چونکہ اسلام کے پیروکاروں پر قریشیانہ ظلم و ستم بڑھا، اور حضرت بلال بھی اپنی مذہبی یقینیں بچانے میں مصروف رہے۔

ان کو زندگی بھر مختلف قسم کی تکلیفات کا سامنا کرنا پڑا، جیسا کہ دھوپ میں لیکر چھوڑ دینا اور ان پر سنگ لگا دینا تاکہ وہ اپنے ایمان سے رٹا دیں۔ یہاں تک کہ حضرت بلال کو پتھر بھی جلاتے رہے تاکہ ان کا ایمان چکنی راہوں پر بچے۔

مشکلات کا سامنا ہر قدم پر تھا، لیکن حضرت بلال نے استقامت اور صبر کے ساتھ ان مشکلات کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے اپنے ایمان کی حفاظت کے لئے ہر طرح کی زحمتیں برداشت کیں اور اسلام کی راہ میں خود کو قربانی دی۔

حضرت ابو بکر صدیق (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے اپنے عظیم ایمان اور محبت کا اظہار کرتے ہوئے حضرت بلال کو اپنی آزادگی دے دی۔ اب وہ آزاد تھے، لیکن انہوں نے اپنی آزادگی کو ایک نیک خدمت میں بدل دیا۔

حضرت بلال (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے مؤذن بننے کا فیصلہ کیا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں مصروف ہو گئے۔ انہوں نے اپنی تلاوت میں بہت اچھی تلاوت کی اور اذان دینے کا کردار ادا کیا۔

حضرت بلال بن رباح (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کی قرآن کی تلاوت اور اذان کی آواز میں ایک خاص برکت تھی، جو مسلمانوں کو اپنے دین کی طرف راغب کرتی تھی۔

Comments

Popular posts from this blog

Hazrat Imam Hussain: A Beacon of Courage, Sacrifice, and Compassion